لمحۂ غنیمت

مسکرا اے زمین تیرہ و تار

سر اٹھا اے دبی ہوئی مخلوق

دیکھ وہ مغربی افق کے قریب

آندھیاں پیچ و تاب کھانے لگیں

اور پرانے قمار خانے میں

کہنہ شاطر بہم الجھنے لگے

کوئی تیری طرف نہیں نگراں

یہ گراں بار سرد زنجیریں

زنگ خوردہ ہیں آہنی ہی سہی

آج موقع ہے ٹوٹ سکتی ہیں

فرصت یک نفس غنیمت جان

سر اٹھا اے دبی ہوئی مخلوق

(550) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.