آرزوئیں سب خاک ہوئیں

آرزوئیں سب خاک ہوئیں

سانسیں آخر چاک ہوئیں

منظر منظر خوشبوئیں

پل میں جل کر راکھ ہوئیں

دیکھ کے مردہ لفظوں کو

سوچیں بھی نمناک ہوئیں

پچھلے پہر جو ابھری تھیں

آوازیں خاشاک ہوئیں

روشن ہیں سپنوں کے الاؤ

اب راتیں بے باک ہوئیں

تیرے بدن کی شبنم سے

نظریں دھل کر پاک ہوئیں

تنہائی پا کر یادیں

ساجدؔ ہفت افلاک ہوئیں

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajid Hameed. is written by Sajid Hameed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajid Hameed. Free Dowlonad  by Sajid Hameed in PDF.