رات گہری ہے تو پھر غم بھی فراواں ہوں گے

رات گہری ہے تو پھر غم بھی فراواں ہوں گے

کتنے بجھتے ہوئے تارے سر مژگاں ہوں گے

قہر ہے ساعت محشر ہے کہ کہرام فنا

خاک اس شہر فنا کوش میں انساں ہوں گے

شہر ہو دشت ہو محفل ہو کہ ویرانہ ہو

ہم جہاں جائیں وہی خار مغیلاں ہوں گے

کیسے اس شہر خرابی میں بسر کی ہم نے

کل جو آئیں گے وہ انگشت بدنداں ہوں گے

شام سے دل میں ترازو ہے کوئی تیر ستم

رات گزرے گی نہ خوابوں کے شبستاں ہوں گے

دید کا بار امانت نہ اٹھے گا اس شب

خونچکاں صبح تلک دیدۂ حیراں ہوں گے

فکر محبوس ہوئی حرف دعا گنگ ہوا

اہل ایمان و نظر خاک بہ داماں ہوں گے

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajida Zaidi. is written by Sajida Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajida Zaidi. Free Dowlonad  by Sajida Zaidi in PDF.