جو گل ہے یاں سو اس گل رخسار ساتھ ہے

جو گل ہے یاں سو اس گل رخسار ساتھ ہے

کیا گل ہے وہ کہ جس کے یہ گل زار ساتھ ہے

تو مست شب اندھیری اور اغیار ساتھ ہے

جو دل میں آوے کہہ یہ گنہ گار ساتھ ہے

خاموش عندلیب چمن تجھ سے کیا ہے بحث

اپنا سخن تو مرغ گرفتار ساتھ ہے

پیغام اس نگہ کا کہ جس میں ہے بوئے مہر

کیا جانے کس کے آخری دیدار ساتھ ہے

عقدہ نہ یہ کھلا کہ مرے دل سا پہلوان

تجھ زلف کے بندھا ہوا اک تار ساتھ ہے

کرتے تو ہو مرے مرض دل کا تم علاج

یارو جو دل یہی ہے تو آزار ساتھ ہے

سوداؔ کے ہاتھ کیوں کے لگے وہ متاع حسن

لے نکلیں جس کو گھر سے تو بازار ساتھ ہے

(401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.