جو گزری مجھ پہ مت اس سے کہو ہوا سو ہوا

جو گزری مجھ پہ مت اس سے کہو ہوا سو ہوا

بلا کشان محبت پہ جو ہوا سو ہوا

مبادا ہو کوئی ظالم ترا گریباں گیر

مرے لہو کو تو دامن سے دھو ہوا سو ہوا

پہنچ چکا ہے سر زخم دل تلک یارو

کوئی سبو کوئی مرہم رکھو ہوا سو ہوا

کہے ہے سن کے مری سرگزشت وہ بے رحم

یہ کون ذکر ہے جانے بھی دو ہوا سو ہوا

خدا کے واسطے آ درگزر گنہ سے مرے

نہ ہوگا پھر کبھو اے تند خو ہوا سو ہوا

یہ کون حال ہے احوال دل پہ اے آنکھو

نہ پھوٹ پھوٹ کے اتنا بہو ہوا سو ہوا

نہ کچھ ضرر ہوا شمشیر کا نہ ہاتھوں کا

مرے ہی سر پہ اے جلاد جو ہوا سو ہوا

دیا اسے دل و دیں اب یہ جان ہے سوداؔ

پھر آگے دیکھیے جو ہو سو ہو ہوا سو ہوا

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sauda Mohammad Rafi. is written by Sauda Mohammad Rafi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sauda Mohammad Rafi. Free Dowlonad  by Sauda Mohammad Rafi in PDF.