جس جگہ جمع ترے خاک نشیں ہوتے ہیں

جس جگہ جمع ترے خاک نشیں ہوتے ہیں

غالباً سب میں نمودار ہمیں ہوتے ہیں

درد سر ان کے لئے کیوں ہے مرا عجز و نیاز

میرے سجدوں سے وہ کیوں چیں بہ جبیں ہوتے ہیں

ان کی محفل سے تصور کا تعلق ہے ہمیں

آنکھ کر لیتے ہیں جب بند وہیں ہوتے ہیں

تیرے جلووں نے مجھے گھیر لیا ہے اے دوست

اب تو تنہائی کے لمحے بھی حسیں ہوتے ہیں

اعتکاف ان دنوں ہے فرض سنا ہے سیمابؔ

رمضاں آ گئے مے خانہ نشیں ہوتے ہیں

(563) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.