کمال علم و تحقیق مکمل کا یہ حاصل ہے

کمال علم و تحقیق مکمل کا یہ حاصل ہے

ترا ادراک مشکل تھا ترا ادراک مشکل ہے

یہ ویرانی تصور کی وہ رنگینی خیالوں کی

کبھی محفل میں خلوت ہے کبھی خلوت میں محفل ہے

وہ آئینہ ہو یا ہو پھول تارہ ہو کہ پیمانہ

کہیں جو کچھ بھی ٹوٹا میں یہی سمجھا مرا دل ہے

اجالا ہو تو ڈھونڈوں دل بھی پروانوں کی لاشوں میں

مری بربادیوں کو انتظار صبح محفل ہے

وہ دل لے کر ہمیں بے دل نہ سمجھیں ان سے کہہ دینا

جو ہیں مارے ہوئے نظروں کے ان کی ہر نظر دل ہے

وہ اے سیمابؔ کیوں سرگشتۂ تسنیم و جنت ہو

میسر جس کو سیر تاج ہے جمنا کا ساحل ہے

(456) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.