ختم اس طرح نزاع حق و باطل ہو جائے

ختم اس طرح نزاع حق و باطل ہو جائے

اک طرف دونوں جہاں ایک طرف دل ہو جائے

دل میں وہ شورش جذبات وہ گرمی نہ رہی

اب یہ شاید نگہ دوست کے قابل ہو جائے

جانتا ہوں کہ وفا جی سے گزرنا ہے مگر

یوں نہ دے طعن کہ جینا مجھے مشکل ہو جائے

دو جہاں ترک محبت میں کئے تیرے لئے

اور بیزار جو تجھ سے بھی مرا دل ہو جائے

قدر انساں ہے ابھی بزم عدم میں سیمابؔ

کیوں وہ دنیا میں رہے جو کسی قابل ہو جائے

(495) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.