پایا نہیں وہ جو کھو رہا ہوں

پایا نہیں وہ جو کھو رہا ہوں

تقدیر کو اپنی رو رہا ہوں

اس سوچ میں زندگی بتا دی

جاگا ہوا ہوں کہ سو رہا ہوں

پھر کس سے اٹھے گا بوجھ میرا

اس فکر میں خود کو ڈھو رہا ہوں

کانٹوں کو پلا کے خون اپنا

راہوں میں گلاب بو رہا ہوں

جھرنا ہو ندی ہو یا سمندر

کوزے میں سب سمو رہا ہوں

ہر رنگ گنوا چکا ہے پہچان

پانی میں قلم ڈبو رہا ہوں

پتھر کے لباس کو میں شاہدؔ

شیشے کی سلوں پہ دھو رہا ہوں

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kabir. is written by Shahid Kabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kabir. Free Dowlonad  by Shahid Kabir in PDF.