میں کیا ہوں کون ہوں یہ بتانے سے میں رہا
میں کیا ہوں کون ہوں یہ بتانے سے میں رہا
اب خود کو خود سے خود کو ملانے سے میں رہا
میں لڑ پڑا ہوں آج خود اپنے خلاف ہی
اب درمیاں سے خود کو ہٹانے سے میں رہا
ہے زندگی اسیر عدم جانتا ہوں میں
دنیا ترے فریب میں آنے سے میں رہا
مجھ میں کہاں ہے تجھ سے جدائی کا حوصلہ
اے میری جان تجھ کو گنوانے سے میں رہا
وحشت بھی اپنی اتنی تعقل پسند ہے
دشت جنوں میں خاک اڑانے سے میں رہا
ہاں وضع احتیاط کا قائل نہیں ہوں میں
جو زخم ہے جگر میں چھپانے سے میں رہا
وہ لوگ میرا نام و نسب پوچھتے ہیں اب
جن کی نظر میں ایک زمانے سے میں رہا
کچھ یار میرے اتنے ستائش پسند ہیں
شاہدؔ اب ان کو شعر سنانے سے میں رہا
(618) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Shahid Kamal. is written by Shahid Kamal. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kamal. Free Dowlonad by Shahid Kamal in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends