گرد کو کدورتوں کی دھو نہ پائے ہم

گرد کو کدورتوں کی دھو نہ پائے ہم

دل بہت اداس ہے کہ رو نہ پائے ہم

وجود کے چہار سمت ریگزار تھا

کہیں بھی خواہشوں کے بیج بو نہ پائے ہم

روح سے تو پہلے دن ہی ہار مان لی

بوجھ اپنے جسم کا بھی ڈھو نہ پائے ہم

دشت میں تو ایک ہم تھے اور کچھ نہ تھا

شہر کے ہجوم میں بھی کھو نہ پائے ہم

ایک خواب دیکھنے کی آرزو رہی

اسی لیے تمام عمر سو نہ پائے ہم

(583) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.