باغ میں کلیوں کا مسکانا گیا

باغ میں کلیوں کا مسکانا گیا

پھول پر تتلی کا منڈلانا گیا

بے ہنر ہونا بھی گویا ہے ہنر

راز یہ تاخیر سے جانا گیا

میرے دل میں بھی تپاں ہیں ولولے

کیوں مجھے بے آرزو مانا گیا

بند غم سے ہم رہا نہ ہو سکے

رائیگاں سب سب کا سمجھانا گیا

ہاتھ ملتا رہ گیا شوق جنوں

توڑ کر زنجیر دل دانا گیا

ہو چکی پامال قدر بندگی

جب اسے کار زیاں جانا گیا

آگہی کی مشکلیں نا گفتنی

کیوں تجھے حد سے سوا جانا گیا

کتنے چہرے رکھتا ہے وہ ایک شخص

کب سحرؔ تم سے وہ پہچانا گیا

(468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Sahar. is written by Shaista Sahar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Sahar. Free Dowlonad  by Shaista Sahar in PDF.