نہ دن پہاڑ لگے اب نہ رات بھاری لگے

نہ دن پہاڑ لگے اب نہ رات بھاری لگے

نہ آئے نیند تو آنکھوں کو کیا خماری لگے

خوشی نہیں تھی تو غم سے نباہ کر لیتے

کسی کے ساتھ طبیعت مگر ہماری لگے

کوئی نہ ہو کبھی احباب کے کرم کا شکار

مری طرح نہ کسی دل پہ زخم کاری لگے

ہمیں تڑپتا ہوا غم میں چھوڑنے والے

خدا کرے کہ تجھے زندگی ہماری لگے

نفس نفس ہمیں روز جزا سے بڑھ کر ہے

وہ شوق سے جئے جس کو حیات پیاری لگے

وہ مر نہ جائے تو پھر اور کیا کرے اے شکیبؔ

وجود اپنا جسے زندگی پہ بھاری لگے

(629) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Banarsi. is written by Shakeb Banarsi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Banarsi. Free Dowlonad  by Shakeb Banarsi in PDF.