ہر گھڑی چشم خریدار میں رہنے کے لیے

ہر گھڑی چشم خریدار میں رہنے کے لیے

کچھ ہنر چاہئے بازار میں رہنے کے لیے

میں نے دیکھا ہے جو مردوں کی طرح رہتے تھے

مسخرے بن گئے دربار میں رہنے کے لیے

ایسی مجبوری نہیں ہے کہ چلوں پیدل میں

خود کو گرماتا ہوں رفتار میں رہنے کے لیے

اب تو بدنامی سے شہرت کا وہ رشتہ ہے کہ لوگ

ننگے ہو جاتے ہیں اخبار میں رہنے کے لیے

(5080) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeel Azmi. is written by Shakeel Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeel Azmi. Free Dowlonad  by Shakeel Azmi in PDF.