دست عدو سے شب جو وہ ساغر لیا کیے

دست عدو سے شب جو وہ ساغر لیا کیے

کن حسرتوں سے خون ہم اپنا پیا کیے

شکر ستم نے اور بھی مایوس کر دیا

اس بات کا وہ غیر سے شکوہ کیا کیے

کب دل کے چاک کرنے کی فرصت ہمیں ملی

ناصح ہمیشہ چاک گریباں سیا کیے

تشبیہ دیتے ہیں لب جاں بخش یار سے

ہم مرتے مرتے نام مسیحا لیا کیے

ذکر وصال غیر و شب ماہ و بادہ سے

ایسے لیے گئے ہمیں طعنے دیا کیے

تھی لحظہ لحظہ ہجر میں اک مرگ نو نصیب

ہر دم خیال لب سے ترے ہم جیا کیے

طرز سخن کہے وہ مسلم ہے شیفتہؔ

دعوے زبان سے نہ کیے میں نے یا کیے

(469) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.