کچھ درد ہے مطربوں کی لے میں

کچھ درد ہے مطربوں کی لے میں

کچھ آگ بھری ہوئی ہے نے میں

کچھ زہر اگل رہی ہے بلبل

کچھ زہر ملا ہوا ہے مے میں

بد مست جہان ہو رہا ہے

ہے یار کی بو ہر ایک شے میں

ہے مستیٔ نیم خام کا ڈر

اصرار ہے جام پے بہ پے میں

مے خانہ نشیں قدم نہ رکھیں

بزم جم و بارگاہ کے میں

اب تک زندہ ہے نام واں کا

گزرا ہے حسین ایک ''حے'' میں

ہوتی نہیں طے حکایت ''طے''

گزرا ہے کریم ایک ''طے'' میں

کچھ شیفتہؔ یہ غزل ہے آفت

کچھ درد ہے مطربوں کی لے میں

(543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.