دروں کو چنتا ہوں دیوار سے نکلتا ہوں

دروں کو چنتا ہوں دیوار سے نکلتا ہوں

میں خود کو جیت کے اس ہار سے نکلتا ہوں

تجھے شناخت نہیں ہے مرے لہو کی کیا

میں روز صبح کے اخبار سے نکلتا ہوں

مری تلاش میں اس پار لوگ جاتے ہیں

مگر میں ڈوب کے اس پار سے نکلتا ہوں

عجیب خوف ہے دونوں کو کیا کیا جائے

میں قد میں اپنے ہی سردار سے نکلتا ہوں

اب آگے فیصلہ قسمت پہ چھوڑ کے میں بھی

طلسم ثابت و سیار سے نکلتا ہوں

سنی ہے میں نے کسی سمت سے وہی آواز

سنو میں گردش پرکار سے نکلتا ہوں

مری تلاش میں وہ بھی ضرور آئے گا

سو میں بھی چشم خریدار سے نکلتا ہوں

نتیجہ جو بھی ہو جائے اماں ملے نہ ملے

میں اب خرابۂ پرکار سے نکلتا ہوں

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.