دنیا سے دنیا میں رہ کر کیسے کنارہ کر رکھا ہے

دنیا سے دنیا میں رہ کر کیسے کنارہ کر رکھا ہے

دیکھ تو آ کر کس صورت سے ہم نے گزارہ کر رکھا ہے

پہلے تو ہم دنیا سمجھے لیکن اب احساس ہوا ہے

جوش جنوں میں ہم نے خود کو پارہ پارہ کر رکھا ہے

اتنا نور کہاں سے لاؤں تاریکی کے اس جنگل میں

دو جگنو ہی پاس تھے اپنے جن کو ستارہ کر رکھا ہے

دیکھ سکو تو دیکھ لو آ کر میرا کمال آخر بھی تم

شب کے رنگ سے ملتی لو کو کیسے شرارہ کر رکھا ہے

اتنے شوخ کہاں ہوتے تھے مجھ کو تو یوں لگتا ہے

رنگوں کو چپکے سے اس نے کوئی اشارہ کر رکھا ہے

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shoaib Nizam. is written by Shoaib Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shoaib Nizam. Free Dowlonad  by Shoaib Nizam in PDF.