عجب صورت سے دل گھبرا رہا ہے

عجب صورت سے دل گھبرا رہا ہے

ہنسی کے ساتھ رونا آ رہا ہے

مجھے دل سے بھلایا جا رہا ہے

پسینے پر پسینا آ رہا ہے

مروت شرط ہے اے یاد جاناں

تمناؤں کا جی گھبرا رہا ہے

مری نیندیں تو آنکھوں سے اڑا دیں

مگر خود وقت سویا جا رہا ہے

ادب کر اے غم دوراں ادب کر

کسی کی یاد میں فرق آ رہا ہے

یہ آدھی رات یہ کافر اندھیرا

نہ سوتا ہوں نہ جاگا جا رہا ہے

ذرا دیکھو یہ سرکش ذرۂ خاک

فلک کا چاند بنتا جا رہا ہے

سراجؔ اب دل کشی کیا زندگی میں

بہ مشکل وقت کاٹا جا رہا ہے

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.