بڑھا جو درد جگر غم سے دوستی کر لی

بڑھا جو درد جگر غم سے دوستی کر لی

لہو جو آنکھ سے ٹپکا تو شاعری کر لی

کسی چراغ سے شکوہ نہیں کیا میں نے

جلایا خون جگر اور روشنی کر لی

میں ناز کیوں نہ کروں اپنے ٹوٹے خوابوں پر

کہ خودکشی بھی انھوں نے خوشی خوشی کر لی

وہ اک خطا ہمیں برباد کر دیا جس نے

مزہ یہ دیکھو کہ پھر سے خطا وہی کر لی

نہ تم ملے نہ تمہاری کوئی خبر آئی

تمہارے شہر میں دن گزرا رات بھی کر لی

ہے پیار سے ہی ضیاؔ زندگانی میں رونق

تو یہ نہ کہیے کہ برباد زندگی کر لی

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subhash Pathak Ziya. is written by Subhash Pathak Ziya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subhash Pathak Ziya. Free Dowlonad  by Subhash Pathak Ziya in PDF.