اجنبی خط و خال

یہ کس نے مری نظر کو لوٹا

ہر چیز کا حسن چھن گیا ہے

ہر شے کے ہیں اجنبی خط و خال

بڑھتے چلے جا رہے ہیں ہر سمت

موہوم سی بے رخی کے سائے

کچھ اس طرح ہو رہا ہے محسوس

جیسے کسی شے کا نقش مانوس

آ آ کے قریب لوٹ جائے

بیگانہ ہوں اپنے آپ سے میں

اور تو بھی ہے دور دور مجھ سے

کچھ ایسے بکھر بکھر گئے

جلووں کے سمیٹنے کو گویا

آنکھوں میں سکت نہیں رہی ہے

کیا تو نے کوئی نقاب الٹا

یا آج کوئی طلسم ٹوٹا!

یہ کس نے مری نظر کو لوٹا

ہر شے کے ہیں اجنبی خط و خال

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.