ملال غنچۂ تر جائے گا کبھی نہ کبھی

ملال غنچۂ تر جائے گا کبھی نہ کبھی

وہ خاک اڑا کے گزر جائے گا کبھی نہ کبھی

میں لالۂ سر صحرا مکاں نہیں رکھتا

کہ دشت ہے مرے گھر جائے گا کبھی نہ کبھی

برہنہ شاخ ہوا زرد بے زمین شجر

پرندہ سوئے سفر جائے گا کبھی نہ کبھی

کہیں بھی طائر آوارہ ہو مگر طے ہے

جدھر کماں ہے ادھر جائے گا کبھی نہ کبھی

کسی کے ہاتھ سے ٹوٹے نہ شیشۂ صد رنگ

یہ ریزہ ریزہ بکھر جائے گا کبھی نہ کبھی

گزشتنی ہے یہ سب کچھ جو ہونے والا ہے

وہ حادثہ بھی گزر جائے گا کبھی نہ کبھی

وہ نو بہار بھی آفت ہے دستۂ سنبل

ز فرق تا بہ کمر جائے گا کبھی نہ کبھی

یہ عشق ہے کہ خمار طلب ہے کیا معلوم

خمار ہے تو اتر جائے گا کبھی نہ کبھی

(558) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Amin Ashraf. is written by Syed Amin Ashraf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Amin Ashraf. Free Dowlonad  by Syed Amin Ashraf in PDF.