ہر درد کی دوا بھی ضروری نہیں کہ ہو

ہر درد کی دوا بھی ضروری نہیں کہ ہو

میرے لئے ذرا بھی ضروری نہیں کہ ہو

رہتا ہے ذہن و دل میں جو احساس کی طرح

اس کا کوئی پتا بھی ضروری نہیں کہ ہو

انسان سے ملو بھی تو انسان جان کر

ہر شخص دیوتا بھی ضروری نہیں کہ ہو

کس نے تمہیں زبان عطا کی کہ آج تم

کہتے ہو جو خدا بھی ضروری نہیں کہ ہو

قائم عظیمؔ اس کی رضا سے ہے زندگی

اس میں مری رضا بھی ضروری نہیں کہ ہو

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Azeem. is written by Tahir Azeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Azeem. Free Dowlonad  by Tahir Azeem in PDF.