تیز لہجے کی انی پر نہ اٹھا لیں یہ کہیں

تیز لہجے کی انی پر نہ اٹھا لیں یہ کہیں

بچے نادان ہیں پتھر نہ اٹھا لیں یہ کہیں

جن جزیروں کو یہ جاتے ہیں قناعت کر لو!

سوچتے رہنے میں لنگر نہ اٹھا لیں یہ کہیں

اعتماد ان پہ کرو خدشہ ہے یہ بھی ورنہ

دست ساحل سے سمندر نہ اٹھا لیں یہ کہیں

ان کے ہاتھوں کی طنابیں ہیں زمیں پر لپٹی

شہر کی آنکھ سے منظر نہ اٹھا لیں یہ کہیں

عہد بھی ان ہی کا ہم ذہن ہے سو چپ ہی رہیں

اگلی صدیوں کے کلنڈر نہ اٹھا لیں یہ کہیں

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Jami. is written by Tariq Jami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Jami. Free Dowlonad  by Tariq Jami in PDF.