لہو لہو آنکھیں

ملی نہ میدان کی اجازت

تبھی تو قاسم یاد آیا

کہ ایک تعویذ میرے بابا نے خود مرے سامنے لکھا تھا

جو میرے بازو پہ اب تلک بھی بندھا ہوا ہے

اسے بصد اشتیاق کھولا

تو اس میں لکھا ہوا یہی تھا

اے لال اے میری جان قاسم

حسین سے جب نگاہ پھیرے یہ کل زمانہ

چہار جانب سے حملہ ور ہوں مصیبتیں جب

رہ وفا میں جھجک نہ جانا

حسین پر جان دینے والوں میں سب سے آگے قدم بڑھانا

مری طرف سے چچا کے قدموں میں جاں لٹانا

اور اپنے اجداد کی شہادت کا قد بڑھانا

حسین تعویذ پڑھ رہے ہیں

اور ان کی آنکھیں لہو لہو ہیں

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Qamar. is written by Tariq Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Qamar. Free Dowlonad  by Tariq Qamar in PDF.