نام لو گے جو یاں سے جانے کا

نام لو گے جو یاں سے جانے کا

آپ میں پھر نہیں میں آنے کا

ہم کو طوف حرم میں یاد آیا

لڑکھڑانا شراب خانے کا

دم لے اے چشم تر کہ دیکھوں میں

عالم اس گل کے مسکرانے کا

دیکھ سکتے نہیں وہ میرا حال

کیا سبب کہئے مسکرانے کا

دل صد چاک کی بنا صورت

زلف پر دل گیا ہے شانے کا

جلوہ اس ضد سے وہ دکھا دیں گے

ہم کو دعویٰ ہے تاب لانے کا

سن کے وہ حال کہتے ہے تسکیںؔ

نام بھی کچھ ہے اس فسانے کا

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taskeen Dehlavi. is written by Taskeen Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taskeen Dehlavi. Free Dowlonad  by Taskeen Dehlavi in PDF.