گل رہے نہیں نام کو سرکش ہیں خاراں العیاذ

گل رہے نہیں نام کو سرکش ہیں خاراں العیاذ

کھٹکے ہے آنکھوں میں یہ سونا گلستاں العیاذ

خاک سر پر کر بگولے سے غم مجنوں میں ہائے

پھاڑتا ہے دامن صحرا گریباں العیاذ

بسکہ ہر کانٹے سے دل چھید ایک بلبل مر رہے

ہو گیا گلشن خزاں میں بلبلستاں العیاذ

ڈالتے ہیں اہل دنیا خیمے اب صحرا کے بیچ

فوت مجنوں سے ہے بے وارث بیاباں العیاذ

نکلے ہے جیب جنون صبح سے جوں آفتاب

داغ ہے چاکوں سے عزلت کا گریباں العیاذ

(442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.