ماہ کامل ہو مقابل یار کے رو سے چے خوش

ماہ کامل ہو مقابل یار کے رو سے چے خوش

خم ہو دم مارے ہلال اس تیغ ابرو سے چے خوش

اک جھلک بھی یار کی شوخی کی تجھ میں نہیں اے برق

تسپہ ہم سر ہو تو اس کی تندئ خو سے چے خوش

اس کی جولاں کی ہوا سے گئی ہے برباد اور اس پر

مدعی ہے نکہت گل یار کی بو سے چے خوش

آنکھ میں ہرنوں کی خاک افگن ہے اس کی گرد راہ

تسپہ گردن کش ہیں پی کے چشم جادو سے چے خوش

گرچہ سنبل ہے اے عزلتؔ تیرہ بخت اور داغ رشک

پیچ و خم کھا کر ہے سرکش پی کے گیسو سے چے خوش

(551) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.