پھر آئی فصل گل اے یار دیکھیے کیا ہو

پھر آئی فصل گل اے یار دیکھیے کیا ہو

جنوں کا دل میں چبھا خار دیکھیے کیا ہو

سب آشنا ہوئے اس کے بچھڑتے بیگانے

ہوئی ہے بے کسی اب یار دیکھیے کیا ہو

چمن میں باندھنے کو آشیانۂ بلبل

گلوں نے جمع کئے خار دیکھیے کیا ہو

ہوا ہے یہ دل دیوانہ قابل زنجیر

کھلے ہیں گیسوئے دلدار دیکھیے کیا ہو

وہ سرو قد کی محبت کا طوق جوں قمری

ہوا ہے میرے گلے ہار دیکھیے کیا ہو

وہ عزلتؔ اب مرا بوجھے گا غم کہ آرسی دیکھ

ہوا ہے اپنا گرفتار دیکھیے کیا ہو

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.