شتاب کھو گئی پیری جوانی دو دن کی

شتاب کھو گئی پیری جوانی دو دن کی

چھپی سحر میں شب کامرانی دو دن کی

کسی کی ہات میں دل دے کے پاؤں لگ (سو) رہئے

خوشی سے کیوں نہ کٹے زندگانی دو دن کی

یہ دل کو لگتے ہی توڑا جو ان نے سو گئے بخت

میرے نصیبوں کی رہ گئی کہانی دو دن کی

اسے میں طوف کے حلقہ میں گھیرے رکھا تھا

عجب تھی اس پہ مری پاسبانی دو دن کی

یہ داغ دل لئے جاؤں گا گور میں عزلتؔ

محبت اس کی تھی سو بھی زبانی دو دن کی

(544) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.