کبھی جب داستان گردش ایام لکھتا ہوں

کبھی جب داستان گردش ایام لکھتا ہوں

تو پھر عنوان کی صورت میں اپنا نام لکھتا ہوں

کبھی آغاز لکھتا ہوں کبھی انجام لکھتا ہوں

اسیران محبت کی جو صبح و شام لکھتا ہوں

جلانے لگتی ہے جب شدت تشنہ لبی مجھ کو

تری آنکھوں کو مے خانہ نظر کو جام لکھتا ہوں

کسی پر کس لیے تہمت رکھوں خانہ خرابی کی

میں اپنے نام بربادی کے سب الزام لکھتا ہوں

محبت کے تقدس کو کبھی پامال مت کرنا

محبت کا یہی پیغام سب کے نام لکھتا ہوں

مخاطب ہونے لگتی ہے خود اپنی زندگی مجھ سے

ولیؔ جب بھی میں شرح گردش ایام لکھتا ہوں

(882) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Wali. is written by Waliullah Wali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Wali. Free Dowlonad  by Waliullah Wali in PDF.