سکتہ

اگر وہ مرحلہ آئے

ہوا جب سانس لینا بھول جائے

مسافر چلتے چلتے رک پڑے سوچے

مجھے اب کون سی منزل کو جانا ہے

پرندہ آسماں پر

دائرہ در دائرہ اڑتا

سفیدی کے مہا گرداب کے اندر اتر جائے

مندی آنکھوں میں جب

خوابوں کا اک موج ساگر

ریت کی شکنوں میں ڈھل کر

ریت ہو جائے

اگر وہ مرحلہ آئے

تو تم اپنی نظر کی سیدھ میں تکتے چلے جانا

فقط تکتے چلے جانا

اسی مانجھے کی پیلی ڈور کی جانب

جو اپنی ابتدا اور انتہا کے

درمیاں

اک آخری امکان بن کر رہ گئی ہے

(559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.