یار ہے آئنہ ہے شانہ ہے

یار ہے آئنہ ہے شانہ ہے

چشم بد دور کیا زمانہ ہے

جھانکنے تاکنے کا وقت گیا

اب وہ ہم ہیں نہ وہ زمانہ ہے

وحشت انگیز ہے نسیم بہار

کیا جنوں خیز یہ زمانہ ہے

ساقیا عرش پر ہے اپنا دماغ

سر ہے اور تیرا آستانہ ہے

داغ حسرت سے دل ہو مالامال

یہی دولت یہی خزانہ ہے

محشرستان آرزوئے وصال

دل ہے کیا ایک کارخانہ ہے

لو بجھا چاہتا ہے دل کا کنول

ختم اب عشق کا فسانہ ہے

کیا کہیں اڑ کے جا نہیں سکتے

وہ چمن ہے وہ آشیانہ ہے

یاسؔ اب آپ میں نہ آئیں گے

وصل اک موت کا بہانہ ہے

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yar Hai Aaina Hai Shana Hai In Urdu By Famous Poet Yagana Changezi. Yar Hai Aaina Hai Shana Hai is written by Yagana Changezi. Enjoy reading Yar Hai Aaina Hai Shana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yagana Changezi. Free Dowlonad Yar Hai Aaina Hai Shana Hai by Yagana Changezi in PDF.