اگرچہ حال و حوادث کی حکمرانی ہے

اگرچہ حال و حوادث کی حکمرانی ہے

ہر ایک شخص کی اپنی بھی اک کہانی ہے

میں آج کل کے تصور سے شاد کام تو ہوں

یہ اور بات کہ دو پل کی زندگانی ہے

نشان راہ کے دیکھے تو یہ خیال آیا

مرا قدم بھی کسی کے لیے نشانی ہے

خزاں نہیں ہے بجز اک تردد بے جا

چمن کھلاؤ اگر ذوق باغبانی ہے

کبھی نہ حال ہوا میرا تیرے حسب مزاج

نہ سمجھا تو کہ یہی تیری بدگمانی ہے

نہ سمجھے اشک فشانی کو کوئی مایوسی

ہے دل میں آگ اگر آنکھ میں بھی پانی ہے

ملا تو ان کا ملا ساتھ ہم کو اے عامرؔ

نہ دوڑنا ہے جنہیں اور نہ چوٹ کھانی ہے

(894) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agarche Haal O Hawadis Ki Hukmarani Hai In Urdu By Famous Poet Yaqoob Aamir. Agarche Haal O Hawadis Ki Hukmarani Hai is written by Yaqoob Aamir. Enjoy reading Agarche Haal O Hawadis Ki Hukmarani Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yaqoob Aamir. Free Dowlonad Agarche Haal O Hawadis Ki Hukmarani Hai by Yaqoob Aamir in PDF.