ایسا بھی نہیں درد نے وحشت نہیں کی ہے

ایسا بھی نہیں درد نے وحشت نہیں کی ہے

اس غم کی کبھی ہم نے اشاعت نہیں کی ہے

جب وصل ہوا اس سے تو سرشار ہوئے ہیں

اور ہجر کے موسم نے رعایت نہیں کی ہے

جو تو نے دیا اس میں اضافہ ہی ہوا ہے

اس درد کی دولت میں خیانت نہیں کی ہے

ہم نے بھی ابھی کھول کے رکھا نہیں دل کو

تو نے بھی کبھی کھل کے وضاحت نہیں کی ہے

اس شہر بدن کے بھی عجب ہوتے ہیں منظر

لگتا ہے ابھی تم نے سیاحت نہیں کی ہے

اس عرض تمنا میں کسے چین ملا ہے

دل نے مگر اس خوف سے ہجرت نہیں کی ہے

یہ دل کے اجڑنے کی علامت نہ ہو کوئی

ملنے پہ گھڑی بھر کو بھی حیرت نہیں کی ہے

(1028) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisa Bhi Nahin Dard Ne Wahshat Nahin Ki Hai In Urdu By Famous Poet Yashab Tamanna. Aisa Bhi Nahin Dard Ne Wahshat Nahin Ki Hai is written by Yashab Tamanna. Enjoy reading Aisa Bhi Nahin Dard Ne Wahshat Nahin Ki Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yashab Tamanna. Free Dowlonad Aisa Bhi Nahin Dard Ne Wahshat Nahin Ki Hai by Yashab Tamanna in PDF.