ہم روایت کے سانچے میں ڈھلتے بھی ہیں

ہم روایت کے سانچے میں ڈھلتے بھی ہیں

اور طرز کہن کو بدلتے بھی ہیں

جادۂ عام پر بھی ہے اپنی نظر

جادۂ عام سے بچ کے چلتے بھی ہیں

راہبانہ قناعت کے خوگر سہی

والہانہ کبھی ہم مچلتے بھی ہیں

دامن نشہ دیتے نہیں ہات سے

رند گرتے بھی ہیں اور سنبھلتے بھی ہیں

یوں تو اخفائے غم کا نمونہ ہیں ہم

دوسروں کے لیے ہات ملتے بھی ہیں

کچھ یہ ہے مصلحت کیش ہم بھی نہیں

کچھ یہ اہل ریا ہم سے جلتے بھی ہیں

ناز کیا اس قدر عارضی حسن پر

شہریاروں کے سکے بدلتے بھی ہیں

(870) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Hum Riwayat Ke Sanche Mein Dhalte Bhi Hain In Urdu By Famous Poet Yusuf Jamal. Hum Riwayat Ke Sanche Mein Dhalte Bhi Hain is written by Yusuf Jamal. Enjoy reading Hum Riwayat Ke Sanche Mein Dhalte Bhi Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Jamal. Free Dowlonad Hum Riwayat Ke Sanche Mein Dhalte Bhi Hain by Yusuf Jamal in PDF.