بدن سے روح تلک ہم لہو لہو ہوئے ہیں

بدن سے روح تلک ہم لہو لہو ہوئے ہیں

تمہارے عشق میں اب جا کے سرخ رو ہوئے ہیں

ہوا کے ساتھ اڑی ہے محبتوں کی مہک

یہ تذکرے جو مری جان کو بہ کو ہوئے ہیں

وہ شب تو کٹ گئی جو پیاس کی تھی آخری شب

شریک گریۂ شبنم میں اب سبھو ہوئے ہیں

تمہارے حسن کی تشبیب ہی کہی ہے ابھی

چراغ جلنے لگے پھول مشک بو ہوئے ہیں

عجیب لطف ہے اس ٹوٹنے بکھرنے میں

ہم ایک مشت غبار اب چہار سو ہوئے ہیں

بجا ہے زندگی سے ہم بہت رہے ناراض

مگر بتاؤ خفا تم سے بھی کبھو ہوئے ہیں

میں تار تار ظفرؔ ہو گیا ہوں جس کے سبب

فلک کے چاک اسی فکر سے رفو ہوئے ہیں

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badan Se Ruh Talak Hum Lahu Lahu Hue Hain In Urdu By Famous Poet Zafar Ajmi. Badan Se Ruh Talak Hum Lahu Lahu Hue Hain is written by Zafar Ajmi. Enjoy reading Badan Se Ruh Talak Hum Lahu Lahu Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Ajmi. Free Dowlonad Badan Se Ruh Talak Hum Lahu Lahu Hue Hain by Zafar Ajmi in PDF.