کبھی دعا تو کبھی بد دعا سے لڑتے ہوئے

کبھی دعا تو کبھی بد دعا سے لڑتے ہوئے

تمام عمر گزاری ہوا سے لڑتے ہوئے

ہوئے نہ زیر کسی انتہا سے لڑتے ہوئے

محاذ ہار گئے ہم قضا سے لڑتے ہوئے

بکھر رہا ہوں فضا میں غبار کی صورت

خلاف مصلحت اپنی انا سے لڑتے ہوئے

فضا بدلتے ہی جاگ اٹھی فطرت مے کش

شکست کھا گئی توبہ گھٹا سے لڑتے ہوئے

قلم کی نوک سے بہتا رہا لہو میرا

حصار خلقت فکر رسا سے لڑتے ہوئے

جنوں نورد کو منظر نہ کوئی راس آیا

مرا تو شوخی آب و ہوا سے لڑتے ہوئے

پہنچ سکے نہ کسی خوش گوار منزل تک

تمہاری یاد کی زنجیر پا سے لڑتے ہوئے

انہیں پہ بند ہوا ارتقا کا دروازہ

فنا ہوئے ہیں جو اپنی بقا سے لڑتے ہوئے

ظفرؔ گھرے تو اسی رزم گاہ ہستی میں

ہوئے شہید صف کربلا سے لڑتے ہوئے

(1294) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Dua To Kabhi Bad-dua Se LaDte Hue In Urdu By Famous Poet Zafar Moradabadi. Kabhi Dua To Kabhi Bad-dua Se LaDte Hue is written by Zafar Moradabadi. Enjoy reading Kabhi Dua To Kabhi Bad-dua Se LaDte Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Moradabadi. Free Dowlonad Kabhi Dua To Kabhi Bad-dua Se LaDte Hue by Zafar Moradabadi in PDF.