فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے

فراق یار کے لمحے گزر ہی جائیں گے

چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر ہی جائیں گے

تمام رات در میکدہ پہ کاٹی ہے

سحر قریب ہے اب اپنے گھر ہی جائیں گے

تو میرے حال پریشاں کا کچھ خیال نہ کر

جو زخم تو نے لگائے ہیں بھر ہی جائیں گے

میان دار و شبستان یار بیٹھے ہیں

جدھر اشارۂ دل ہو ادھر ہی جائیں گے

جلوس ناز کبھی تو ادھر سے گزرے گا

کبھی تو دل کے مقدر سنور ہی جائیں گے

یہی رہے گا جو انداز نا شناسائی

تمہارے چاہنے والے تو مر ہی جائیں گے

ابھی چھڑی بھی نہ تھی داستان عہد وفا

کسے خبر تھی کہ وہ یوں مکر ہی جائیں گے

جمال یار کی نادیدہ خلوتوں میں ظہیرؔ

اگر گئے تو یہ آشفتہ سر ہی جائیں گے

(1813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge In Urdu By Famous Poet Zaheer Kashmiri. Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge is written by Zaheer Kashmiri. Enjoy reading Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Kashmiri. Free Dowlonad Firaq-e-yar Ke Lamhe Guzar Hi Jaenge by Zaheer Kashmiri in PDF.