خوشی سے اپنا گھر آباد کر کے

خوشی سے اپنا گھر آباد کر کے

بہت روئیں گے تم کو یاد کر کے

خیال و خواب بھی ہیں سر جھکائے

غلامی بخش دی آزاد کر کے

جو کہنے کے لیے ہی آبرو تھی

وہ عزت بھی گئی فریاد کر کے

پرندے سر پہ گھر رکھے ہوئے ہیں

مجھے چھوڑیں گے یہ صیاد کر کے

یہاں ویسے بھی کیا آباد رہتا

یہ دھڑکا تو گیا برباد کر کے

کہاں ہمدردیوں کی داد ملتی

بہت اچھے رہے بیداد کر کے

اسے بھی کیا پتہ تھا حال اپنا

تڑپتا ہے ستم ایجاد کر کے

(910) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHushi Se Apna Ghar Aabaad Kar Ke In Urdu By Famous Poet Zaheer Rahmati. KHushi Se Apna Ghar Aabaad Kar Ke is written by Zaheer Rahmati. Enjoy reading KHushi Se Apna Ghar Aabaad Kar Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Rahmati. Free Dowlonad KHushi Se Apna Ghar Aabaad Kar Ke by Zaheer Rahmati in PDF.