چند مہمل سی لکیریں ہی سہی افشا رہوں

چند مہمل سی لکیریں ہی سہی افشا رہوں

نوک خامہ پر برنگ روشنائی کیا رہوں

کوئی شاید آ ہی جائے راستہ تکتا رہوں

ایک سنگ میل بن جاؤں بہ چشم وا رہوں

کھائی سے سب کو بچا لوں میں نہ کچلا جاؤں تو

بن کے خطرہ کا نشاں رستے میں استادہ رہوں

دشت تنہائی میں یادوں کے درندوں سے ڈروں

بچ بچا کے بھیڑ میں آؤں تو پھر تنہا رہوں

ذرے ذرے میں بکھر جانا ہے تکمیل حیات

مجھ کو یہ زیبا نہیں اب ذات میں سمٹا رہوں

اپنی آوازیں ہی جب بار سماعت ہیں ظہیرؔ

چیختے گنبد میں بہتر ہے کہ میں گونگا رہوں

(902) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chand Mohmal Si Lakiren Hi Sahi Ifsha Rahun In Urdu By Famous Poet Zaheer Siddiqui. Chand Mohmal Si Lakiren Hi Sahi Ifsha Rahun is written by Zaheer Siddiqui. Enjoy reading Chand Mohmal Si Lakiren Hi Sahi Ifsha Rahun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zaheer Siddiqui. Free Dowlonad Chand Mohmal Si Lakiren Hi Sahi Ifsha Rahun by Zaheer Siddiqui in PDF.