کہیں بارش ہو چکی ہے

مکان اور لوگ

بہت خوش اور نئے نظر آ رہے ہیں

راستے اور درخت

خود کو دھلا ہوا محسوس کر رہے ہیں

پھول اور پرندے

تیز دھوپ میں پھیلے ہوئے ہیں

خواب اور آوازیں

شاید پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں

اداسی اور خوشی

اوس کی طرح بچھی ہے

ایسا لگتا ہے

میرے دل سے باہر

یا تمہاری آنکھوں کے پاس

کہیں بارش ہو چکی ہے

(971) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Barish Ho Chuki Hai In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Kahin Barish Ho Chuki Hai is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Kahin Barish Ho Chuki Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Kahin Barish Ho Chuki Hai by Zeeshan Sahil in PDF.