بچوں کی سائیکل

بچوں کی سائیکل

میدان جنگ میں

کسی کام نہیں آتی

ٹینک کو آتا دیکھ کے

ڈر کے مارے چل نہیں پاتی

گھنٹی نہیں بجاتی

ایک جگہ جم جاتی ہے

اتنی چھوٹی ہو جاتی ہے

کہ ٹینک کو نظر نہیں آتی

جب ٹینک اپنا راستہ بناتے ہوئے

اس پہ سے گزر جاتا ہے

تو ایک ہلکی سی آواز

ہر طرف پھیل جاتی ہے

ایک چھوٹا سا دھبہ

زمین پہ نمودار ہو جاتا ہے

ٹینک آگے بڑھتا ہے تو بہت سی

چھوٹی چھوٹی سائیکلیں

ٹینک کو گھیر لیتی ہیں

گھنٹیاں بجا بجا کے پاگل کر دیتی ہیں

بھاگنے نہیں دیتیں

ڈرا ڈرا کے ختم کر دیتی ہیں

(956) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bachchon Ki Bicycle In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Bachchon Ki Bicycle is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Bachchon Ki Bicycle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Bachchon Ki Bicycle by Zeeshan Sahil in PDF.