نظم

چڑیا پانی پینے آئی لیکن کوئی بات نہ کی

میں اس کو اک لڑکی کی تصویر دکھانا چاہتا تھا

پاس بٹھا کر کوئی ادھورا گیت سنانا چاہتا تھا

اس کے پروں کو اپنے جیون پر پھیلانا چاہتا تھا

تھوڑی دیر کو دھرتی سے امبر پر جانا چاہتا تھا

چڑیا پانی پینے آئی لیکن کوئی بات نہ کی

شام سے پہلے وہ بھی اپنے گھر کو جانا چاہتی تھی

رنگ برنگے تنکوں سے اک خواب بنانا چاہتی تھی

چاند ستاروں کو سورج کو ہاتھ لگانا چاہتی تھی

پانی پی کے وہ بھی اک بادل بن جانا چاہتی تھی

(993) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazm In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Nazm is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Nazm by Zeeshan Sahil in PDF.