(14)

سنا ہے میں نے کہ اب ستارے

تمہاری دہلیز سے گزر کر

بکھرنے لگتے ہیں آسماں پر

ازل سے آباد اس جہاں پر

سنا ہے میں نے کہ کچھ پرندے

ہوا سے محروم بادباں پر

تمہاری آنکھوں کے سامنے سے

گزر کے دن رات بیٹھتے ہیں

گلی میں فٹ پاتھ کے کنارے

سنا ہے کچھ پھول کھل اٹھے ہیں

جنہیں کوئی توڑتا نہیں ہے

سڑک پہ کچھ خواب ہیں ادھورے

جنہیں کوئی جوڑتا نہیں ہے

(938) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

14 In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. 14 is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading 14 Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad 14 by Zeeshan Sahil in PDF.