محبوبہ

میری محبوبہ

ان محبوباؤں میں سے نہیں

جو کسی ظالم ریلوے انجن کی طرح

کمزور پلوں پر سے

پوری رفتار کے ساتھ گزرتی ہیں

یا سڑک بنانے والے رولر کی طرح

ہر چیز اپنی محبت کے تارکول میں

پگھلاتی اور جماتی چلی جاتی ہیں

اور نہ ہی میری محبوبہ

ان محبوباؤں میں سے ہے

جو اپنے عاشقوں کی یاد میں

کسی جزیرے پر کوئی لائٹ ہاؤس

یا سفیدے کے درختوں میں گھرا

کوئی چرچ تعمیر کرواتی ہیں

میری محبوبہ تو ہے

گرینائٹ کا ایک پہاڑ

جس کے دامن میں پھول نہیں رکھے جا سکتے

اور جس کے سامنے کوئی آنسو نہیں بہا سکتا

میری محبوبہ تو ہے

تانبے کی ایک کان

جب وہ سوتی ہے

تو اس کے گھر کی دیواریں

باہر کا فرش

اور گھر کے سامنے لگا ہوا فوارہ

سرخ ہو جاتا ہے

(881) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mahbuba In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Mahbuba is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Mahbuba Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Mahbuba by Zeeshan Sahil in PDF.