میں اس کی انجمن میں اکیلا نہیں گیا

میں اس کی انجمن میں اکیلا نہیں گیا

جو میں گیا تو پھر کوئی تنہا نہیں گیا

میں چاہتا تھا اس کی نگاہوں سے کھیلنا

لیکن ذرا سی دیر بھی کھیلا نہیں گیا

ممکن نہیں تھا حسن و نظر کا موازنہ

مجھ سے تو اس کو ٹھیک سے دیکھا نہیں گیا

تحویل میں کسی کی پہنچ کے ہے خوش وہ دل

جس کو کسی مقام پر رکھا نہیں گیا

دونوں طرف تھی ایک شکایت لکھی ہوئی

چاہا کبھی گیا کبھی چاہا نہیں گیا

(976) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Uski Anjuman Mein Akela Nahin Gaya In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Main Uski Anjuman Mein Akela Nahin Gaya is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Main Uski Anjuman Mein Akela Nahin Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Main Uski Anjuman Mein Akela Nahin Gaya by Zeeshan Sahil in PDF.