سوئی

میں تمہیں

اس نظم سے بناؤں گا

جو میں نے

عجائب گھر کی سیڑھیوں پر

بیٹھ کر لکھی ہے

اس اداسی سے بناؤں گا

جو میری نظم

اور آنکھوں میں موجود ہے

میں تمہیں

اس خواب سے بناؤں گا

جو میری رات سے باہر نہیں آتا

اور اس دل سے بناؤں گا

جس میں تمہاری یاد

ایک سوئی کی طرح اٹکی ہوئی ہے

میں تمہیں بناؤں گا

اس اداسی کی طرح

اس نظم کی طرح

چمکتی ہوئی اور نوک دار

اس سوئی کی طرح

(982) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sui In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Sui is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Sui Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Sui by Zeeshan Sahil in PDF.