نظم

محبت کا سبق آساں تھا لیکن بھلا بیٹھا

میں اک شعلے کے جس سے دور رہتا تھا

بہت نزدیک آ بیٹھا

بدن تو خیر جلنا تھا مگر میں

روح تک اپنی جلا بیٹھا

ستارے توڑ کر لانا بہت آساں تھا

لیکن میں ان کو بہتے پانی میں گرا بیٹھا

پرندے شام ہونے پر چمن میں

آشیاں کے پاس آ پہنچے تھے

میں ان کو اڑا بیٹھا

دریچے سے ہوا آنے لگی تھی

خواب جاگ اٹھے تھے

میں رستے میں آ بیٹھا

(842) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazm In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Nazm is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Nazm by Zeeshan Sahil in PDF.