نظم

میں نے اک خواب اک لفافے میں

تمہیں سب سے چھپا کے بھیجا تھا

اس کے ہمراہ ایک کاغذ پر

کسی بادل کا سرمئی ٹکڑا

سرخ پھولوں کے ساتھ رکھا تھا

وہ تمہیں کیوں نظر نہیں آیا

اپنے کمرے کی بند کھڑکی سے

تم ستاروں کو دیکھ لیتی ہو

تیز بارش میں اک سمندر کے

ان کناروں کو دیکھ لیتی ہو

جو کسی کو نظر نہیں آتے

جو کبھی اپنے گھر نہیں جاتے

ان پرندوں کو یاد کرتی ہو

وہ بھی اک خواب دیکھ سکتے ہیں

یہ تمہیں کیوں نہیں بتایا گیا

(879) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazm In Urdu By Famous Poet Zeeshan Sahil. Nazm is written by Zeeshan Sahil. Enjoy reading Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zeeshan Sahil. Free Dowlonad Nazm by Zeeshan Sahil in PDF.